میرا شعبہ وکالت ہے ہم سائل سے فیس طے کرکے شروع میںہی لے لیتے ہیں پھر کیس سالہا سال چلتارہتا ہے۔ اگر اس دوران وکیل فوت ہو جائے تو کیا فیس کو واپس لوٹانا پڑے گا یا نہیں؟ نیز فیس لینے کا شرعی طریقہ کار بتا دیں۔
صورت مذکورہ میں اگر مقدمہ سے متعلق وکیل کی جملہ ذمہ داریاں اس طرح شروع میں طے ہو جائیں کہ اس میں کوئی ابہام یا جہالت باقی نہ رہے تو اس طرح سے عقد وکالت کرنا جائز ہے اور شروع میں اس کی اجرت طے کر کے لینا بھی جائز ہے بشرطیکہ مقدمہ کسی غیر شرعی امر پر مشتمل نہ ہو البتہ مقدمہ کی تکمیل سے قبل وکیل کے انتقال کی صورت میں اجرت کے حوالے سے تفصیل یہ ہے کہ وکیل جتنا کام کر چکا تھا اس کے بقدر اجرت کا وہ حقدار ہو گیا بقیہ اجرت موکل کو واپس کرنا ہوگی۔