+(00) 123-345-11

کیا مرغی یا کسی حلال جانور کا خون لگنے سے کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں اور کیا اسی طرح مچھر کا خون لگنے سے کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں ؟

حلال جانور کا دم سائل یعنی جو خون اتنی مقدار میں ہو کہ وہ بہہ سکے کسی کپڑے وغیرہ پر لگ جائے تو وہ نجس ہو جاتا ہے البتہ ایسے جانور جن میں دم سائل یعنی بہنے والا خون نہیں ہوتا۔ بلکہ معمولی سا خون ہوتا ہے ان کا خون یا وہ خون جو دم سائل (بہنے والا) نہیں ہوتا کسی کپڑے وغیرہ پر لگ جائے تو وہ کپڑا نجس نہیں ہوگا۔ لہٰذا مرغی یا کسی بھی حلال جانور کا اتنی مقدار میں نکلا ہوا خون جو بہہ سکتا ہو۔ کپڑے وغیرہ کو ناپاک کر دیتا ہے۔ مچھر یا مکھی میں دم سائل نہیں ہوتا۔ اس لیے مچھر یا مکھی کا خون کپڑے پر لگنے سے وہ نجس نہیں ہو گا۔

لما فی ’’الشامیہ‘‘:

ومابقی فی لحم وما لم یسل و دم سمک وقمل وبرغوث وبق ای وان کثر فلوقتل القمل فی ثوبہ یعفی عنہ ولا لقاہ فی زیت لاینجسہ … ان موت ما لانفس لہ سائلۃ فی الاناء لاینجسہ۔ (۱/۲۳۴)

…… واللہ اعلم

(عثمان غنی عفی عنہ)

{غلط احساسات کی صورت میں خارج ہونے والی رطوبت سے غسل کاحکم}

سوال:میں ۲۱ سال کا نوجوان ہوں کنوارہ ہوں۔ اللہ کی مہربانی ہے کہ کوئی غلط کا م نہیں کرتا مگر جنسی احساسات کی وجہ سے کچھ پانی خارج ہوجاتا ہے۔ مجھے پتہ نہیں کہ اس کے بعد میرا نہانا یا پاک ہونا ضروری ہوجاتا ہے یا نہیں۔

اس قسم کے احساسات کی صورت میں جو رطوبت خارج ہوتی ہے اس کو مذی کہا جاتا ہے۔ جس کا حکم یہ ہے کہ اس سے غسل واجب نہیں ہوتا صرف وضو کرنا ضروری ہوتا ہے اور جسم یا کپڑے کے جتنے حصہ پر نجاست لگی ہو اس کو بھی دھونا ضروری ہے۔ البتہ شہوت کے ساتھ مادہ منویہ خارج ہونے کی صورت میں غسل واجب ہے۔

لما فی الھندیۃ: (۱؍۱۲)

المذی ینقض الوضوء وکذا الودی والمنی اذا خرج من غیر شھوۃ

وفیہ ایضا :(۱؍۱۷)

المعانی الموجبۃ للغسل وھی ثلاثۃ منھا الجنابۃ وھی تثبت بشئین احدھما خروج المنی علی وجہ الدفق والشھوۃ۔