+(00) 123-345-11

اگر کوئی خاوند بیوی کو کہے کہ اگر تو نے فلاں چیز کھائی تو تیرے او رمیرے درمیان کوئی رشتہ نہیں اور کچھ عرصہ بعد کہتا ہے کہ تم وہی چیز کھا لو اس صورت میں کیا حکم ہے؟

سوال میں ذکر کردہ صورت کے مطابق جب شوہر بیوی کو طلاق دینے کی نیت سے یہ کہے کہ اگر تو نے فلاں چیز کھائی تو تیرے اور میرے درمیان کوئی رشتہ نہیں اور کچھ عرصہ بعد بیوی کو وہ چیز کھانے کا کہے تو اگر بیوی وہ چیز کھا لے تو ایک طلاق بائن پڑ جائے گی جس کے بعد عدت کے دوران یا عدت گذرنے کے بعد بلا حلالہ آپس میں دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں اور اب شوہر کے پاس صرف دو طلاقوں کا اختیار باقی رہ جائے گا۔

واذا اضافہ الی شرط وقع عقیب الشرط اتفاقا مثل ان یقول لامرأتہ ان دخلت الدار فانت طالق (۱/۴۵۷) رشیدیہ ولو قال لھا لانکاح بینی و بینک اوقال لم یبق بینی و بینک نکاح یقع الطلاق اذا نوی۔ (عالمگیریہ ج ۱، ص ۳۷۵) وفی الفتاویٰ لم یبق بینی و بینک عمل و نوی یقع کذافی العتابیہ۔ (عالمگیریہ ۱/۴۱۲) رشیدیہ