+(00) 123-345-11

میں اپنی بیوی کے ساتھ ایک رات اپنے بیڈروم میں تھا مذاق میں کسی بات پر ہم دونوں میں علیحدگی پر بات چیت ہونا شروع ہو گئی میں نے کاغذ پر ایک بار یہ لکھ دیا ’’میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں‘‘ اس کے بعد ہم دونوں نے اسی رات سے ایک دوسرے کے ساتھ رہنا شروع کر دیا اس واقعے کے تقریباً چھ ماہ بعد اللہ نے ہمیں ایک بیٹا عطا کیا وہ پیدائش کے وقت ہی فوت ہو گیا بیٹے کی پیدائش کے بعد میری بیوی اپنے والدین کے گھر گئی، گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے تقریباً نو ماہ سے وہ اپنے والدین کے گھر ہے اب اس کے گھر والے اس طلاق والے مسئلہ کو بنیاد بنا کر مجھ سے طلاق چاہتے ہیں اس مسئلہ پر علماء کرام سے میری درخواست ہے کہ وہ میری رہنمائی فرمائیں۔

بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر ایک طلاق واقع ہوئی ہے اور پھر چونکہ عدت میں رجوع کر لیا تھا اس لیے اب آپ کی زوجہ بدستور آپ کی منکوحہ ہے البتہ آپ کو اب فقط دو طلاق کا حق باقی ہے۔

واذا طلق الرجل امرأتہ تطلیقۃ رجعیۃ او تطلیقتین فلہ ان یراجعھا فی عدتھا۔ (ہدایۃ ص ۲۹۴، ج ۲)

لما فی ’’الحدیث‘‘:

قولہ صلی اللہ علیہ وسلم ثلاث جدھن جد وھزلھن جد النکاح والطلاق والرجعۃ۔(جامع الترمذی : باب ماجاء فی الجدوالھزل ۱/۲۲۵)