+(00) 123-345-11

اگر زکوٰۃ کے پیسوں سے کسی کو گھریلو ضروریات کی اشیاء لیکردیدیں نہ کہ راشن، مثلا برتن گلاس پلیٹ رضائی بستر کی چادر وغیرہ وغیرہ تو اس طرح سے زکوٰۃ ادا ہو جائیگی۔

زکوٰۃ کی رقم سے گھریلو ضرورت کی اشیاء خرید کر دینا جائز ہے۔ بشرطیکہ جس کو دی جائیں وہ مستحق زکوٰۃ ہو اور اس کو مالک بنا کر دی جائیں۔

لما فی ’’الشامیۃ‘‘؛

لو ادّی خلاف جنسہ اعتبرت القیمۃ (۲؍۳۰)

وفیہ ایضا ؛

ویشترط ان یکون الصرف تملیکا لا اباحۃ (۳۴۴؍۲)