+(00) 123-345-11

میں دن کے وقت اپنے ٹریکٹر پر سوار ہو کر جارہا تھا پیچھے سے ایک آدمی نے مجھے زور سے داڑھی سے پکڑ کر کھینچ کر نیچے گرادیا اور مارا پیٹا جس سے سر میں زخم بھی آیا۔ خالی چلتا ہوا ٹریکٹر لوگوں کے بقول ایک چار سالہ بچی پر چڑھ گیا جس سے وہ جاں بحق ہوئی۔ اور میرے ٹریکٹر کو انہوں نے آگ لگادی۔ اور مجھے پولیس نے ان لوگوں سے چھڑوایا اور موقعہ پر ایف۔ آئی۔ آر درج کی گئی۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ یہ قتل کس پر آتا ہے؟

اگر واقعی ڈرائیور کو چلتے ہوئے ٹریکٹر سے جبراً اتار کر پٹائی کی گئی ہے اور ٹریکٹر نے بغیر ڈرائیور کے چل کر بچی کو ہلاک کر دیا ہے تو اس صورت میں مذکورہ بچی کے قتل کی نسبت ٹریکٹر کے ڈرائیور کی طرف نہیں کی جاسکتی اس لئے کہ اس قتل میں اس کے فعل یا اختیار کو دخل نہیں تھا۔ بلکہ اس قتل کا سبب وہ شخص بنا ہے جس نے ڈرائیور کو جبراً نیچے اتارا لہٰذا اس شخص کی عاقلہ پر دیت لازم ہوگی۔

وفی ’’الھدایۃ‘‘:

ومن قاد دابۃ فنخسھا برجل فانفلتت من ید القائد فاصابت فی فورھا فھو علی الناخس۔ وفیہ قبیل ھذہ العبارۃ ولان الناخس متعد فی تسبیبہ والمراکب فی فعلہ غیر متعد فیترجح جانبہ فی التعزیر للتعدی الخ (۴؍۴۱۷)