+(00) 123-345-11

میرا ایک دوست جو بارہویں جماعت پاس ہے۔ فروٹ فروش ہے۔ اس کا ایک قادیانی سے بہت گہرا تعلق ہے دن میں تقریباً ۴ سے ۶ گھنٹے اس کے ساتھ گزارتا ہے ہر طرح سے سمجھایا مگر وہ ا س کے ساتھ تعلق ختم نہیں کرتا اس قادیانی کا اتنااثر ہے کہ اگر میں نے زیادہ سختی کی تو مجھے اندیشہ ہے کہ وہ مجھ سے تعلق ختم کرلے گا آپ میری اس سلسلے میںکیا رہنمائی فرمائیں گے اور اس کے لیے کوئی ایسی ہدایت ہو جس کا اس پر اثر ہو۔

(۱)کیا کسی قادیانی کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے ؟جیسا کہ میرا دوست ہر روز اس کے ساتھ کھاتا پیتا ہے۔

(۲)کیا ان کے گھر آنا جانا یا ان کی دکان پر گھنٹوں بیٹھ کر خوش گپیاں لگانا جائز ہے؟

(۱) مرزائی بدترین کافر ہیں۔ اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔ ان کے ساتھ دوستانہ مراسم رکھنا اور ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا جائز نہیں۔ اس سے فتنہ اور فساد کا اور دین کے بگڑ جانے کا اندیشہ ہے، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔

فلا تقعد بعد الذکریٰ مع القوم الظالمین الآیۃ(الانعام:۶۸) وقال: یا ایھا الذین امنوا اتقو اللہ وکونوا مع الصادقین الایۃ (التوبۃ:۱۱۰)

اور متعدد احادیث میں کفار اور برے لوگوں کی صحبت سے بچنے کا تاکیدی حکم وارد ہوا ہے لہذاآپ صلی اللہ علیہ وسلم پنے دوست کو بلیغ انداز اور عمدہ طریقے سے سمجھاتے رہیں اور اس کا ذہن بناتے رہیں لیکن اتنی سختی نہ کریں کہ وہ آپ کی طرف سے بالکل منہ پھیر لے اور آپ کی بات تک سننا گوارہ نہ کرے اور اللہ کے حضور اس کی ہدایت کیلئے دعا بھی کرتے رہیں۔

عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ المرء علی دین خلیلہ فلینظر احدکم من یخالل (مشکوٰۃ مع المرقاۃ ۸ :۷۵۱) عن ابی سعید رضی اللہ عنہ انہ سمع النبی ﷺ یقول لا تصاحب الامؤمنا (مشکوٰۃ مع المرقاۃ ۱۸:۷۵)

قادیانی کے ساتھ کھانا، پینا ان کے گھروں میں آنا جانا اور ان کے ساتھ ہنسی مذاق سب ناجائز ہے۔

قال علی القاری : فی شرح حدیث لا تجالسو اھل القدر ، ای لا توادوھم ولا تحابوھم فان المجالسۃ ونحوھا من المماشاۃ من علامات المحبۃ وامارات المؤدۃ فالمعنیٰ لا تجالسوھم مجالسۃ تأنیس و تعظیم لانھم اما ان یدعوکم الی بدعتھم بمازینہ لھم شیطانھم من الحجج المموھۃ والأدلۃ المزخرفۃ التی تجلب من لم یتمکن فی العلوم والمعارف الیھم بباد الرأی واما ان یعود علیکم من نقصھم وسوء عملھم ما یؤثر فی قلوبکم اعمالکم اذ مجالسۃ الأغیار تجر الی غایۃ البوارونھایۃ الخسار (مرقاۃ ۱:۳۰۹)