+(00) 123-345-11

کریڈٹ کارڈ کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟

کریڈٹ کارڈ کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنی کے ساتھ ایگریمنٹ کرتے ہوئے عام طور پر کلائنٹ کی طرف سے یہ شرط قبول کی جاتی ہے کہ اگر کارڈ ہولڈر خرید کردہ اشیاء کے عوض بروقت ادائیگی نہ کر سکا تو اس پر مخصوص شرح کے مطابق جرمانہ لاگو ہوگا اور مذکورہ جرمانہ کی ادائیگی سر ا سر سود ہے جس کی ادائیگی کو قبول کرنا جائز نہیں ہے اور تحفظ کی جن وجوہات کی بناء پرکریڈٹ کارڈ لیا جاتا ہے وہ مقاصد اے۔ ٹی ایم اور ڈیبٹ کارڈ وغیرہ سے بھی پورے ہو سکتے ہیں اور اشیاء کی ادھار خرید و فروخت کا زیادہ رجحان جس کے پیچھے اسباب تعیش سے راحت رسانی کا جذبہ کار فرما ہو شرعا محمود نہیں ہے اس لیے اس کارڈ کی سہولت حاصل کرنے سے احتیاط ہی کرنی چاہیے البتہ جہاں ایسی مجبوری کی صورت پیش آجائے جس میں کریڈٹ کارڈ کا استعمال مجبوری کی شکل اختیار کر جائے تو وہاں استعمال کرنے کے لیے اسے حاصل کر سکتے ہیں لیکن اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہوگا کہ بروقت ادائیگی کر دی جائے تاکہ سود کی رقم ادا نہ کرنی پڑے۔