+(00) 123-345-11

کیا ظلم سے بچنے کیلئے ایسی بات کی جا سکتی ہے کہ مخاطب کچھ اور سمجھے اور آپ کی مراد کچھ اور ہو جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا؟

اپنے آپ کو ظلم سے بچانے کیلئے توریہ کرنے کی گنجائش ہے توریہ کا مطلب یہ ہے کہ بات تو واقعہ کے مطابق صحیح کی جائے البتہ اس انداز سے کی جائے کہ مخاطب اس کو کچھ اور سمجھے چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حوالے سے جو واقعہ آپ نے ذکر کیا ہے اس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے توریہ کیا تھا پہلے واقعہ میں جب یوں فرمایا کہ بتوں کو بڑے بت نے توڑا ہے تو یہاں اسناد مجازی مراد تھی یعنی یہ بڑا بت اصل میں ان کے مارے جانے کا سبب بنا اسی طرح اپنی بیوی کو اسلامی رشتہ کی وجہ سے بہن کہا (مزید تفصیل کے لیے دیکھئے معارف القرآن سورۃ الانبیاء آیت نمبر ۶۳)