+(00) 123-345-11

کیا مطبخ سے اساتذہ یا عملہ کے لوگ کھانا کھا سکتے ہیں؟

مطبخ کے لیے جو اناج وغیرہ براہِ راست زکوٰۃ کی رقم سے خریدا گیا ہو یا کھانے پینے کی اشیاء مد زکوٰۃ میں آئی ہوں، تو اس صورت میں صرف مستحق زکوٰۃ ہی مذکورہ مطبخ سے کھانا کھا سکتے ہیں، غیر مستحق طلبائ، ملازمین، اساتذہ یا مہمانوں کو مطبخ سے کھانا کھلانا شرعاً جائز نہیں اس صورت میں زکوٰۃ کا کھانا قیمتاً کھانا بھی درست نہیں۔ زید کے لیے اپنے گھر کے لیے مطبخ سے کھانا لینا بھی درست نہیں۔

اگر زکوٰۃ کی رقم تملیک شرعی کے بعد مطبخ میں استعمال کی جاتی ہو تو اس صورت میں اصلاً مستحق طلباء ہی بلامعاوضہ کھانے کے مستحق ہیں تاہم اگر کھانا وافر ہو تو طلباء کو دینے کے بعد ملازمین یا اساتذہ مطبخ سے قیمتاً کھانا لے سکتے ہیں پھر حاصل ہونے والی رقم طلباء کے مصارف میں صرف کی جائے گی، اگر اساتذہ کے ساتھ حق الخدمت کے طور پر مفت کھانا دینا بھی طے ہو تو اس صورت میں اساتذہ کو کھانا مطبخ سے دئیے جانے کی گنجائش ہے۔

مہمان اگر مدرسہ کے ہوں تو ان کے لیے مدرسہ کے فنڈ سے جو زکوٰۃ کے علاوہ ہو کھانے پینے کا انتظام کیا جا سکتا ہے لیکن کسی کے ذاتی مہمان کا کھانا مدرسہ کے فنڈ سے کھلانا ہرگز جائز نہیں۔

لما فی ’’فتاوٰی السراجیہ‘‘ یصرف العشر والزکوٰۃ الی ما نص اللہ تعالیٰ فی کتابہ الخ (۲۸)