+(00) 123-345-11

ایک شخص فوج میں ملازم تھا اس کا انتقال ہو گیا پوچھنا یہ ہے کہ گروپ انشورنس میں سے اس کے وارثوں کو جو رقم ملے گی کیا ورثاء کیلئے یہ رقم لینا جائز ہے ؟ نیز زلزلہ میں فوت ہونے والوں کے ورثاء کو جو رقم دی گئی اس میں وراثت ہوگی؟

گروپ انشورنس کی رقم لینے کے بارے میں کچھ تفصیل ہے، اگر ادارہ نے اپنی جانب سے یا ملازم کی تنخواہ میں سے کچھ رقم جبراً کاٹ کر انشورنس کمپنی میں جمع کروائی ہے اور ادارہ وہ رقم اور اس پر حاصل ہونے والا اضافہ انشورنس کمپنی سے خود وصول کر کے اپنے اکاؤنٹ میں جمع کر لیتا ہے اور پھر اپنے مجموعی فنڈ سے مرحوم کے ورثاء کو دیتا ہے تو اس رقم کو لینا ورثاء کیلئے جائز ہے۔ کیونکہ ادارہ کے مجموعی اکاؤنٹ میں زیادہ تر حلال ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی ہوتی ہے جس میں حرام کا حصہ کم ہوتا ہے اس قسم کی آمدنی سے مرحوم کے ورثاء کو رقم لینا جائز ہے۔ لیکن اگرورثاء کو یہ رقم انشورنس کمپنی سے خود جا کر وصول کرنی پڑے تو پھر صرف اس صورت میں رقم لے سکتے ہیں جب وہ ملازم کی تنخواہ میں سے کاٹی گئی ہو اور فقط اسی قدر لے سکتے ہیں جس قدر رقم ملازم کی تنخواہ میں سے وضع کی گئی ہو ورثاء کیلئے اس سے زائد رقم لینا جائز نہیں۔

حکومت کی طرف سے زلزلہ متأثرین کو دی گئی امداد شرعاً وراثت نہیں، یہ صرف ان ہی متأثرین کو ملے گی جن کو حکومت کی طرف سے متعین کیا گیا ہو۔