+(00) 123-345-11

کیا ڈوب کر مرنے والا مسلمان شہید ہوتا ہے؟ اس کے متعلق حدیث کا حوالہ دیں۔

اصل سوال کے جواب سے پہلے تمہید کے طور پر جان لینا مناسب ہے کہ شہید کی دو قسمیں ہیں:

(۱) شہید کامل: جو دنیا اور آخرت دونوں کے اعتبار سے شہید ہو۔ یعنی آخرت میں بھی اس کو شہید کا ثواب ملتا ہے اور دنیا میں بھی اس کا حکم عام مردوں سے الگ ہوتا ہے۔ (اس کو غسل نہیں دیا جاتا اور اس کے کپڑے وغیرہ نہیں اتارے جاتے)۔

(۲) شہید حکمی: جو صرف آخرت کے اعتبار سے شہید ہو یعنی اس کو آخرت میں شہید کا ثواب ملتا ہے۔ البتہ دنیا میں اس کا حکم عام مردوں کی طرح ہوتا ہے۔

شہید حکمی کی ایک طویل فہرست ہے اس میں ڈوب کر مرنے والا بھی شامل ہے۔ حدیث پاک میں ہے:

عن ابی ہ ری رۃ رضی اللہ تعالٰی عنہ ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال الشھداء خمسۃ: المطعون، المبطون والغرق و صاحب الھدم والشہید فی سبیل اللہ۔ (بخاری : رقم الحدیث ۲۸۲۹)

ترجمہ: حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شہید پانچ ہیں:

(۱) طاعون کی وبا میں مرنے والا۔ (۲) پیٹ کی بیماری میں مرنے والا۔ (۳) پانی میں ڈوب کر مرنے والا۔ (۴) کسی دیوار وغیرہ کے نیچے دب کر مرنے والا۔ (۵) اللہ کے راستہ میں مرنے والا۔