+(00) 123-345-11

مرنے کے بعد قبر میں فرشتے جب مردے سے سوال کرتے ہیں تو کیا اس وقت وہ مردہ ہوش و حواس میں ہوتا ہے اور کیا سوال وجواب کے وقت اس کی روح لوٹادی جاتی ہے؟

قبر میں فرشتے جب میت سے سوال کرتے ہیں تو میت کی روح لوٹادی جاتی ہے اور میت اس وقت ہوش وحواس میں ہوتی ہے اگرچہ ہماری نظروں میں بظاہر کچھ بھی نہیں دکھائی دیتا اور میت کو ہم بے حس و حرکت لیٹا ہوا دیکھتے ہیں مگر میت سے سب کچھ پوچھا جا رہا ہوتا ہے اور وہ اپنی ہوش میں سوالوں کا جواب دیتی ہے۔

عن انس رضی اللہ عنہ : قال قال رسول اللہ ﷺ ان العبدا اذا وضع فی قبرہ وتولیٰ عنہ اصحابہ وانہ لیسمع قرع نعالھم الخ (مشکوٰۃ مع المرقاۃ / ۱ : ۳۳۹) ویعاد روحہ فی جسدہ (مشکوۃ/ ۱: ۳۵۲) قال ابن القیم: وذھب الی القول بموجب ھذا الحدیث جمیع اھل السنۃ والحدیث من سائر الطوائف (کتاب الروح / ۸۲) قال علی القاری: وفیہ دلالۃ علی حیاۃ المیت فی القبر لان الاحساس بدون الحیاۃ ممتنع عادۃ واختلفوا فی ذالک فقال بعضھم یکون باعادۃ الروح وتوقف ابو حنیفۃ فی ذالک اھ ولعل توقف الامام فی ان الاعادۃ تتعلق بجزء البدن اوکلہ (مرقاۃ/ ا: ۲۳۹) وانما یسئلان عنہ باعادۃ الروح (مرقاۃ / ۱ : ۱۲۶)