+(00) 123-345-11

میں کمپنی میں ملازم ہوں کمپنی کی مختلف اشیاء بیرون ملک جاتی ہیں مختلف ایجنسیاں مجھے آفر کرتی ہیں کہ آپ ٹھیکہ ہمیں دلوا دیں تو ہم آپ کو اس پر کمیشن دیں گے تو کیا میرے لیے یہ کمیشن لینا جائز ہے؟

آپ اپنی کمپنی کے ملازم کی حیثیت سے دوسری کمپنیوں سے معاملات کرتے ہیں اور اس پر آپ کو کمپنی سے تنخواہ بھی ملتی ہے لہٰذا آپ کے لیے دوسری کمپنیوں کو آرڈر دلوا کر ان سے کمیشن لینا جائز نہیں کیونکہ آپ کے حق میں یہ رشوت ہے البتہ اگر آپ کمپنی کے ملازم نہ ہوں صرف کمیشن ایجنٹ کے طور پر دونوں کمپنیوں کے درمیان سودا کروائیں تو اس پر عرف کے مطابق آپ ایک کمپنی یا دونوں سے کمیشن لے سکتے ہیں۔

اما الدلال فان باع العین بنفسہ باذن ربھا فاجرتہ علی البائع وان سعی بینھما وباع المالک بنفسہ یعتبر العرف و تمامہ فی شرح الوھبانیۃ الخ وفی الشامیۃ (قولہ واجرتہ علی البائع لیس لہ اخذ شئی من المشتری) لانہ ھو العاقد حقیقۃً شرح الوھبانیہ وظاھرہ انہ یعتبر العرف ھنا لانہ لاوجہ لہ قولہ لایعتبر العرف فتجب الدلالۃ علی البائع اوالمشتری او علیھما بحسب العرف۔ الخ۔ (ردالمحتار ص ۴۶، ج ۴)