+(00) 123-345-11

اگر بیوی، بیٹا اور بیٹی کو صدقہ فطر کے مسئلہ کا ہی پتہ نہیں تو کیا اگر آدمی ان کو بتائے بغیر ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کردے تو کیا صدقہ فطر ادا ہوگیا۔

اگر کوئی شخص اپنے بالغ بیٹے بیٹیوں اور بیوی کی طرف سے بلا ان کی اجازت کے صدقہ فطر ادا کر دے تو صدقہ فطر ادا ہو جائے گا البتہ اپنے اہل و عیال کے علاوہ کسی اور کی طرف سے اگر بلا اس کی اجازت کے صدقہ فطر ادا کیا تو وہ صدقہ فطر اس کی طرف سے ادا نہ ہوگا۔ ولو ادی عنھم اوعن زوجتہ بغیر امرھم اجزأھم استحسانا کذافی الھدایۃ وعلیہ الفتوٰی کذافی فتاوی قاضی خان۔ (عالمگیری ص ۱۹۳، ج ۱)