+(00) 123-345-11

ایک آدمی امام ہے وہ نہ حافظ ہے نہ قاری اورنہ عالم ہے لیکن مسجد کا سارا انتظام انہی کے ہاتھوں میں ہے اور وہ نیک پرہیز گار، تہجد گزارہے ان کے تقویٰ و طہارت میں کوئی شک نہیں لیکن قرآن اس طرح پڑھتے ہیں جس میں زبرکی جگہ کھڑی زبر پڑھ دی یا کسی جگہ الف پڑھنا تھا وہاں الف نہ پڑھا( جس کے بارے میں تجوید میں لحن جلی لکھا ہے اور لحن جلی کو حرام لکھا ہے)

کیا ایسے شخص کو مستقل امام بننا چاہیے؟

کیا کوئی حافظ یا قاری یا مولوی اگر کسی نماز میں اس امام کے پیچھے کھڑا ہو جائے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے یا کوئی مستقل ایک دو نماز پڑھتا ہو؟

کیا جن مقتدیوں کا ایسے امام کے بارے میں خیال ہو کہ یہ قرآن صحیح نہیں پڑھتے تو ان مقتدیوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟

سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق ایسے شخص کے پیچھے جو زبر کی جگہ کھڑی زبر پڑھے یا کسی حرف کو گھٹا دے بعض اُوقات فسادِ معنی سے فسادِ نماز کا اندیشہ ہے لہذا ایسے شخص کو مستقل امام نہیں بنانا چاہیے بلکہ صحیح خواں امام مقرر کرنا چاہیے جو قرآن شریف کے حروف کی قواعد کے مطابق صحیح ادائیگی کرتا ہو۔ (امداد الاحکام ۱:۵۱۴، فتاویٰ دارالعلوم دیوبند ۳:۲۳۷)

صحیح خواں قاری،حافظ اور عالم کی نماز مذکورہ شخص کے پیچھے درست نہیں اگر صحیح خواں شخص نے اس کے پیچھے نماز پڑھی ہو تو وہ نماز واجب الاعادہ ہے۔

فی الدر المختار: (و) لا (غیر الالثغ بہ) ای بالا لثغ (علی الاصح) کما فی البحر عن المجتبیٰ، و حرر الحلبی_ وابن الشحنۃ انہ بعد بذل جھدہ دائما حتما کالامی فلا یؤم الامثلہ اھ

وفی الشامیۃ تحتہ: (قولہ ولا غیر الالثغ بہ)ھو بالثاء المثلۃ بعد اللام من اللثغ بالتحریک… زاد فی القاموس أو من حرف الی حرف… (قولہ فلا یؤم الامثلہ) یحتمل ان یراد المثلیۃ فی مطلق اللثغ فیصح اقتداء من یبدل الراء المھملۃ غینا معجمۃ بمن یبد لھا لا ما اھ… وفی الدر: واعلم انہ (اذا فسد الاقتدائ) بأی وجہ کان( لا یصح شروعہ فی صلاۃ نفسہ) (۱:۵۸۲، ۵۸۱) فی الدر المختار: ولا (حافظ آیۃ من القرآن بغیر حافظ لھا) وھو الامی اھ وفی الشامیۃ تحتہ: (قولہ بغیر حافظ لھا) شمل من یحفظھا او اکثر منھا لکن بلحن مفسد للمعنی لما فی البحر: الامی عندنا من لا یحسن القراء ۃ المفروضۃ اھ (ا :۵۷۹) (وکذا فی فتاوٰی دارالعلوم دیوبند ۳: ۲۷۷) (وکذا فی مراقی الفلاح مع حاشیۃ للطحطاوی: ۲۳۴) وامداد الاحکام ۱:۵۱۴)

tمذکورہ شخص اگر سیکھتا رہے اور حروف کی صحیح ادائیگی کی پوری کوشش کرتا رہے تو اس کے پیچھے ا س جیسا قرآن مجید پڑھنے والے مقتدیوں کی نماز درست ہے تاہم صحیح خواں عالم کا اس کے پیچھے نماز ادا کرنا درست نہیں ۔