+(00) 123-345-11

قرآن مجید میں ۱۴ سجدے ہیں لیکن شافعی حضرات سجدوں کی تعداد اس سے زیادہ بیان کرتے ہیں، برائے مہربانی آپ سجدوں کی اصل تعداد بیان فرما دیں۔

احناف اور شوافع کے نزدیک قرآن مجید میں سجود تلاوت چودہ ۱۴ ہی ہیں۔ امام شافعی رحمہ اللہ کے ہاں ان کی تعداد پندرہ ۱۵ نہیں ہے۔ ہمارے ہاں سورۂ حج میں ایک سجدہ ہے دوسرا سجدہ سجدۂ تلاوت نہیں ہے اور سورہ ص میں سجدہ تلاوت ہے جب کہ امام شافعی اس کو سجدہ تلاوت نہیں مانتے وہ اس کو سجدہ شکر کہتے ہیں۔ وہ سورہ حج میں دو مانتے ہیں ہم اس کے جواب میں کہتے ہیں کہ اس (دوسری جگہ) سے مراد نماز والا سجدہ ہے اس لیے کہ اس سے پہلے رکوع کا ذکر ہے اور رکوع کے بعد جو سجدہ ہوتا ہے وہ نماز والا ہوتا ہے۔

واما بیان مواضع السجدۃ فی القرآن فنقول انھا فی اربعۃ عشر موضعا من القرآن اربع فی النصف الاول فی اخر الاعراف وفی الرعد وفی النحل وفی بنی اسرائیل وعشر فی النصف الاخر فی مریم وفی الحج فی الاولی وفی الفرقان وفی النمل وفی الم تنزیل السجدۃ وفی ص وفی حم السجدۃ وفی النجم وفی اذا السماء انشقت وفی اقرأ ...... فی الحج ھی الاولی والثانیۃ سجدۃ الصلوٰۃ وھوتاویل الحدیث وھذا لان السجدۃ متی قرنت بالرکوع کانت عبارۃ عن سجدۃ الصلوٰۃ کما فی قولہ تعالیٰ واسجدی وارکعی۔ (بدائع الصنائع ۱/۱۹۳)"