+(00) 123-345-11

غسل کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

غسل کے فرائض تین ہیں۔ (۱) اچھی طرح کلی کرنا (البتہ بحالت روزہ احتیاط کریں)۔ (۲) اچھی طرح ناک میں پانی چڑھانا۔ (البتہ بحالت روزہ احتیاط کریں)۔ (۳) تمام بدن پر پانی بہانا کہ بال برابر بھی جگہ خشک نہ رہنے پائے۔

الفصل الاول فی فرائضہ وھی ثلثلۃ المضمضمۃ والا ستنشاق وغسل جمیع البدن علی مافی المتون۔ (ہندیۃ ۱/۱۳)

غسل کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ پہلے آدمی اپنے دونوں ہاتھ کلائیوں تک تین مرتبہ دھوئے پھر اپنی شرمگاہ کو دھوئے اور بدن پر اگر نجاست (منی وغیرہ) لگی ہوئی ہو تو اس کو زائل کرے پھر وضو کرے جس طرح نماز کا وضو کیا جاتا ہے پھر دائیں کندھے پر تین بار پانی ڈالے اور پھر بائیں کندھے پر تین بار پانی ڈالے پھر سر پر اور تمام بدن پر تین بار پانی بہائے۔

الفصل الثانی فی سنن الغسل وھی ان یغسل یدیہ الی الرسغ ثلاثا ثم فرجہ ویزیل النجاسۃ ان کانت علی بدنہ ثم یتوضأ وضوئہ للصلوۃ الارجلیہ ھکذا فی الملتقط ....... ثم یفیض الماء علی رأسہ وسائر جسدہ ثلاثا ....... وکیفیۃ الافاضۃ ان یفیض الماء علی منکبہ الایمن ثلاثا ثم الایسر ثلاثا ثم علی رأسہ وسائر جسدہ ثلاثا کذافی معراج الدرایۃ وھو الاصح کذافی الذاھدی۔

(ہندیہ ۱/۱۴)"