+(00) 123-345-11

کیا آپ پردے کے متعلق احکامات یعنی دیور، بہنوئی، خالہ زاد اور پھوپھی زاد بھائی سے پردہ کرنا چاہیے جیسا کہ اجنبی سے پردہ ہے، مہربانی فرما کر قرآن و حدیث کے حوالہ سے بات کریں کیا آپ وہ حدیث بیان فرما سکتے ہیں جس میں دیور کو موت تصور کیا گیا اور یہ کہ یہ حدیث کس مقتدر شخصیت کے حوالے سے ہم تک پہنچی ہے؟

دیور، بہنوئی، خالہ زاد اور پھوپھی زاد بھائی سے پردہ کرنا ضروری ہے یہ سب رشتے غیر محرم ہیں۔ محرمات ابدیہ یعنی وہ رشتے جن کے ساتھ پوری زندگی کسی بھی صورت میں نکاح کرنا حرام ہو ان سے پردہ نہیں ہے جیسے ماں، خالہ، نانی، بیٹی، بہن، والد، دادا، ماموں، نانا، بیٹا وغیرہ اور وہ رشتے دار جن سے زندگی میں نکاح ہو سکتا ہو ان سے پردہ کرنا ضروری ہے جیسے بہنوئی، بھابھی، خالو، خالہ زاد اور پھوپھی زاد وغیرہ۔ حدیث شریف میں دیور کو موت کہا گیا ہے۔

فقال رجل یارسول اللہ ارأیت الحمو قال الحمو الموت

(متفق علیہ) مشکوٰۃ المصابیح ص ۲۶۸"