+(00) 123-345-11

بنکوں میں عوام کی جمع شدہ رقوم پر زکوٰۃ کی کٹوتی میں حکومتی پالیسی یہ ہے کہ سیونگ اکائونٹ میں رکھتی ہوئی رقوم سے تو زکوٰۃ کاٹی جاتی ہے مگر حکومت اکائونٹ سے زکوٰۃ نہیں کاٹتی، حکومت جو رقوم زکوٰۃ کے نام سے کاٹتی ہے وہ رقوم بعد میں عریب عوام میں تقسیم کر دیتی ہے مگر عوام میں یہ بات مشہور ہے کہ حکومتی زکوٰۃ سود ہے اور اس کو لینا جائز نہیں تو کیا واقعی مذکورہ بالال طریقہ سے کاٹی گئی زکوۃ سود کے زمرے میں شمار ہوتی ہے؟

بنک سیونگ اکائونٹ سے جو رقم بطور زکوٰۃ کے کاٹتے ہیں وہ رقم سود کے زمرے میں نہیں آتی اسی طرح جو رقوم غریب و مستحق عوام کو حکومت کی طرف سے بطور زکوٰۃ کے دی جاتی ہے وہ رقوم بھی سود شمار نہیں ہوں گی کیونکہ ان کے سود ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

لہٰذا غریب اور مستحق عوام حکومت کی طرف سے دی جانے والی زکوٰۃ کی رقم کو لے سکتے ہیں۔"