+(00) 123-345-11

مسئلہ یہ ہے کہ میرے ابو بیمار ہوئے تو میں نے اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ میرے ابو کو صحت دے دے میں جب تک زندہ ہوں جب بھی نماز پڑھوں گی ہر نماز کے بعد دو نفل پڑھا کروں گی پھر بھائی USA چلا گیا میں نے اس کے لیے بھی اللہ سے وعدہ کیا کہ اللہ اس کو اپنے حفظ و امان میں رکھنا اور دو نفل شکرانہ ہر نماز کے بعد پڑھنے کا مزید اقرار کر لیا اس کے بعد دوسرا بھائی آسٹریلیا چلا گیا اس کے لیے بھی مزید دو نفل کا ہر نماز کے بعد اقرار کر لیا اس کے بعد سوچا کہ امی سے اتنی محبت ہے دو نفل امی کے لیے بھی اسی طرح دو نفل اپنی بہنوں کے لیے اس طرح سے کل بیس نفل ہو گئے۔

میں کبھی کبھا رنماز پڑھتی اور لگے ہاتھوں اپنے بیس نوافل بھی پڑھ جاتی ہوں اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نماز باقاعدگی سے پڑھتی ہوں اور ہر نماز کے بعد بیس نوافل بھی پڑھتی ہوں یعنی ہر روز ۱۰۰ رکعت نفل نماز بھی اب مجھے نماز مشکل اور بھاری لگنے لگی ہے جب کہ نماز تو سب مشکلوں سے نجات کا ذریعہ ہے اور نوافل چھوڑتے ہوئے مجھے ڈر لگتا ہے کہ کچھ ہو نہ جائے اس لیے فجر اور عصر کے بعد بھی نفل پڑھتی ہوں آپ بتائیں کہ میں کیا کروں؟

اس قسم کی نذر لازم ہو جاتی ہے اور اس کا پورا کرنا لازم ہے۔

ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال من نذر ان یطیع اللّٰہ فلیطعہ (مشکوٰۃ ص ۲۹۷)

فیہ دلیل علی من نذر طاعتہ یلزم الوفاء بہ۔ حاشیہ مشکوٰۃ۔

مگر جن نمازوں کے بعد اس قسم کی نماز درست نہیں ہے جیسے فجر اور عصر اس میں یہ کیا جائے کہ نذر کی نماز عصر کی نماز سے پہلے پڑھ لے اور فجر میں نماز فجر کے بعد کی نماز آفتاب نکلنے کے بعد یا صبح صادق سے پہلے پڑھ لیا کرے۔"