+(00) 123-345-11

اگر کوئی شخص ایک ہی نشست میں اپنی بیوی کو تین طلاق کہہ دے تو اس کے لیے شرعی حکم کیا ہے؟ ایک حنبلی عالم نے کہا ہے کہ اگر ایک ہی نشست میں تین طلاق دے دی جائیں تو طلاق نہیں ہوتی ایک وکیل صاحب نے بھی اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تین ماہ کے اندر اندر میاں بیوی رجوع کر لیں تو ٹھیک ہے آپ اپنی طرف سے رہنمائی فرمائیں۔

ایک ہی نشست میں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دینے سے تین طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں۔ علامہ نووی رحمہ اللہ نے شرح صحیح المسلم میں اس پر چاروں آئمہ کا اجماع نقل کیا ہے۔ اور تین طلاقیں دینے کے بعد نہ رجوع ہوتا ہے اور نہ ہی بغیر حلالہ شریعہ کے دوبارہ نکاح ہو سکتا ہے۔ اس حنبلی عالم کا فتویٰ اور وکیل صاحب کا مشورہ شرعاً قابل اعتماد نہیں۔

من قال مرأتہ انت طالق ثلثا فقال مالک والشافعی و ابو حنیفۃ واحمد و جماھیر العلماء من السلف والخلف یقع الثلث۔ (نووی شرح صحیح مسلم ۱/۷۷۸)"