+(00) 123-345-11

میری بہن کے لیے ایک رشتہ آیا ہے ہم نے استخارہ کیا لیکن ابھی بھی ہم تذبذب میں ہیں وہ رشتہ مجھے اس لیے پسند نہیں کہ لڑکا پہلے بہت زیادہ شراب پیتا تھا اب بھی کم کم پیتا ہے، والدین کو اچھا اس لیے لگتا ہے کہ لڑکا امیر خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اور کہتے ہیں کہ لڑکا بعد میں ٹھیک ہو سکتا ہے۔ کیا ہم اس بات پر بھروسہ کر لیں کہ وہ ٹھیک ہو جائے اور کیا ایسے شخص کو نیک صالح لڑکی کا رشتہ دینا ٹھیک ہے؟

جو شخص شراب نوشی کرتا ہو اور اس سے باز نہ آئے تو ایسا شخص فاسق و فاجر ہے، اور فاسق انسان نیک اور صالح کے برابر اور اس کا کفو نہیں ہو سکتا، سوال میں ذکر کردہ صورتحال کے مطابق اگر وہ لڑکا واقعی شراب نوشی کرتا ہے تو محض اس کے مالدار ہونے کا لحاظ کرتے ہوئے ایک نیک و صالح لڑکی کا اس سے نکاح کرنا مناسب نہیں، ہاں اگر لڑکا اس برے عمل سے سچے دل سے توبہ و استغفار کرے اور نیکی و صلاح کا اثر اس پر نظر آنے لگے تو اس کے ساتھ رشتہ طے کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

(۱) حتی لو ان امرأۃ من بنات الصالحین اذا زوجت نفسھا من فاسق کان للاولیاء حق الاعتراض ...... لان التفاخر بالدین احق من التفاخر بالنسب‘‘۔

(بدائع الصنائع ۲/۴۲۱)

(۲) ایضاً فی البحر الرائق (۲/۶۳۲)"