+(00) 123-345-11

مجھے درد شقیقہ کا مرض لاحق ہے، اور وہ جب شروع ہو تو ناقابل برداشت ہو جاتا ہے حتی کہ میں درد کی وجہ سے آنکھیں تک نہیں کھول سکتی آنکھوں اور ناک سے بھی پانی جاری ہو جاتا ہے، دوائی کھائے بغیر میں کوئی کام بالکل نہیں کر سکتی جبکہ روزہ میں تو دوائی وغیرہ کھانے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں کہ ایسی حالت میں روزہ اگر نہ رکھا جائے تو اس کا نعم البدل یا کفارہ کیا ہوگا؟

جب آپ بیماری کی شدت کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتیں اور دوا کا کھانا آپ کے لیے ناگزیر ہوتا ہے جیسا کہ سوال میں آپ نے ذکر کیا ہے تو اس سلسلے میں عرض یہ ہے کہ آپ فی الحال اپنے مرض کا علاج کروائیں اور جب آپ صحت یاب ہوں جائیں تو آپ پر چھوڑے گئے روزوں کی قضا لازم ہوگی۔

ومن کان مریضا اوعلی سفر فعدۃ من ایام اخرد (البقرۃ)

تخریج: فصل فی العوارض المبیحۃ لعدم الصوم ...... أو مریض خاف الزیارۃ لمرضہ وصحیح خاف المرض ........ الخ (الدرالمختار ج ۲، ص ۴۲۲)

وان خاف زیادۃ العلۃ وامتدادہ فکذلک عندنا ....... الخ۔

(الہندیہ ج ۱، ص ۲۰۷)"