+(00) 123-345-11

میرے بہنوئی کی اپنی دوکان اور مکان ہے مگر بدقسمتی سے اس کا سارا کاروبار تباہ ہو چکا ہے اب دکان بالکل خالی ہے اور اس پر ۲۰ لاکھ روپیہ قرض ہے یہ سب اس لیے ہوا کہ اسے نے جوا کھیلنا شروع کر دیا تھا۔ اس کا ایک قریبی رشتہ دار اپنی زکوٰۃ کا مال اس کو دے کر دوبارہ پائوں پر کھڑا کرنا چاہتا ہے کیا شریعت کی رو سے وہ اسے اپنی زکوٰۃ کے ذریعہ مدد کر کے اس کے ۲۰ لاکھ روپے کا قرضہ ادا کرنے کے بعد مزید ۵ لاکھ روپیہ دے کر اس کو کاروبار پر کھڑا کر سکتا ہے؟

آپ اس کو زکوٰۃ کی مد سے رقم دے کر اس کو کاروبار پر کھڑا کریں اور پھر اس کا قرضہ ادا کریں اس لیے کہ قرضہ ادا کرنے کے بعد کسی کو اتنی زکوٰۃ کی رقم دینا کہ وہ اس سے صاحب نصاب ہو جائے مکروہ ہے۔"