+(00) 123-345-11

عورت کا نماز کی امامت کروانے سے متعلق مجھے درجِ ذیل سوالات کا جواب مطلوب ہے۔

(۱) کیا عورت نماز میں مردوں کی امامت کروا سکتی ہے؟ (۲) اگر عورت کو نماز کی امامت کرنے کی اجازت ہے تو کن حالات میں؟ (۳) اگر عورت کی نماز کی امامت کر لینے کی اجازت نہیں ہے تو مجھے قرآن یا احادیث میں سے حوالہ دیجیے؟ جس میں یہ حکم ہو کہ عورت کی نماز کی امامت کروانے کی اجازت نہیں؟

صورتِ مسئولہ میں عورت کا مردوں کی امامت کرانا ناجائز اور حرام ہے جبکہ عورت کا عورتوں کی امامت کرانا مکروہ ہے۔

کما فی الھندیۃ: ’’ویکرہ امامۃ للنساء فی الصلوٰۃ کلھا من الفرائض والنوافل الا فی صلاۃ الجنازۃ ھکذا فی النھایۃ‘‘۔ (ص ۸۵، ج ۱)

وفی ردالمحتار: ’’یکرہ تحریما جماعۃ النساء ولو فی التراویح فی غیر صلاۃ جنازۃ‘‘۔

(قولہ ولو فی التراویح) أفاد أن الکراھۃ فی کل ماتشرع فیہ جماعۃ الرجال فرضا أونفلا۔ (ص ۴۱۸، ج ۱)"