+(00) 123-345-11

کیا صحیح بخاری شریف میں حضرت وائل بن حجرؓ سے کوئی ایسی روایت ہے کہ نماز میں ہاتھ سینے پر باندھنے چاہئیں۔ علاوہ ازیں صحاح ستہ میں کوئی اور ایسی حدیث ہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھے جائیں؟ (۲) اگر چار رکعت نماز سنت میں آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھیں تو نماز ہو جاتی ہے؟

صورت مسئولہ میں واضح ہو کہ ہم حنفی ہیں اور مسلک حنفیہ کے مطابق ہی مسائل کے جوابات دئیے جاتے ہیں چنانچہ احناف کے نزدیک نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا احادیث سے ثابت ہے۔ چنانچہ حضرت ابووائل ہی سے ابودائود میں روایت ہے کہ:

عن ابی وائل قال قال ابوہریرۃؓ اخذ الاکف علی الاکف فی الصلٰوۃ تحت السرۃ (ابودائود نسخہ ابن الا عرابی ص ۲۸۰، ج ۱)

کہ حضرت ابو وائلؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہؓ نے فرمایا کہ نماز میں ہتھیلیوں کو ہتھیلیوں پر ناف کے نیچے رکھا جائے۔ ایسے ہی حضرت وائل کے بیٹے حضرت وائل سے روایت کرتے ہیں کہ عن علقمۃ بن وائل بن حجر عن ابیہ قال رأیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وضع یمینہ علی شمالہ فی الصلٰوۃ تحت السرۃ۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ ص ۳۹۰، ج ۱)

(۲) ترک واجب لازم آئے گا اگر سجدہ سہو کر لیا تو نماز ہو جائے گی ورنہ واجب الاعادہ ہوگی۔"