+(00) 123-345-11

ہم نے ڈاکٹر غلام مرتضیٰ صاحب سے سنا تھا کہ اگر کسی ایسے سپیکر پر نماز ادا کی جائے جس کی آواز محلے کے گھروں تک چلی جائے تو ایسے لائوڈ اسپیکر پر نماز حرام ہے۔ یہ متفق علیہ ہے مقصد یہ ہے کہ ایسی مسجد میں بیس تیس نمازی باجماعت نماز پڑھتے ہوں اور وہ لائوڈ اسپیکر بہت اونچی آواز والا ہو اور ان میں میں بھی شامل رہا تو اب کیا کروں؟

آجکل میں سعودی عرب میں یہاں ہمارے محلہ کی مسجد میں بھی لائوڈ اسپیکر بڑی اونچی آواز والا ہے تو مجھے کیا دوسرے نمازیوں کے ساتھ مل کر باجماعت نماز پرھنی چاہیے یا میں الگ نماز پڑھ لیا کروں۔ الحمدللہ میری یہ کوشش ہے کہ میں اسلام کو بہترین انداز میں اپنا سکوں چونکہ کامیابی صرف اسی میں ہے مہربانی فرما کر مجھے جلد از جلد اپنی رہنمائی سے مستفیض فرمائیں۔

امام کے لیے مقتدیوں کی ضرورت سے زیادہ جہر کرنا بالخصوص لائوڈ اسپیکر میں بلا ضرورت نماز پڑھانا غیر مناسب عمل ہے تاہم ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنے سے نماز ادا ہو جاتی ہے اور محض اس بنا پر نماز باجماعت کو ترک کرنا درست نہیں کہ امام صاحب لائوڈ اسپیکر میں نماز پڑھاتے ہیں آپ باجماعت نماز میں شرکت کریں اور اگر ہو سکے تو مناسب طریقہ اور بہتر انداز سے امام تک یہ بات پہنچا دیں کہ مقتدیوں کی ضرورت کے بقدر آواز کو بلند کرنا چاہیے۔"