+(00) 123-345-11

قبروں پر جا کر فاتحہ خوانی کرنے کا کیا حکم ہے نیز مردوں اور عورتوں کا زیارت قبور کے لیے جانا کیسا ہے؟

قبور کی زیارت کی شریعت نے اجازت دی ہے بلکہ احادیث میں اس کی ترغیب دی گئی ہے ۔

قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کنت نھتیکم عن زیارۃ القبور فزوروھا الخ۔ الصحیح لمسلم (۱/۳۱۴)

اور قبروں پر جا کر میت کو ایصال ثواب کی غرض سے تلاوت کرنا بھی ثابت ہے۔ البتہ قبروں کو سجدہ کرنا اور بوسہ دینا جائز نہیں ہے۔

فی الحدیث من قرأ الاخلاص احد عشر مرۃ ثم وھب اجرھا للاموات فی اعطی من الاجر بعدد الاموات۔ (الدرالمختار ۲/۲۴۲)

وفی الشامی: من دخل المقابر فقرأ سورۃ یس خفف اللہ عنہم یومئذ وکان لہ بعدد من فیھا حسنات الخ۔ ردالمختار ۲/۲۴۳)

عورتیں اگر شرعی ضوابط کی پابندی کریں اور پردے کی پابندی کے ساتھ محض زیارت کی غرض سے جائیں تو گنجائش ہے۔

والا صح ان الرخصۃ ثابتۃ لھن بحر ..... وقال الخیر الرعلی ان کان ذالک لتجدید الحزن والبکاء والندب علی ماجرت بہ عاد تھن فلا تجوز وعلیہ حمل الحدیث لعن اللہ زائرات القبور۔ (ردالمختار ۲/۲۴۲)"