+(00) 123-345-11

خواتین کو کتنی تراویح پڑھنی چاہئیں کچھ کہتے ہیں کہ یہ سنت ہے کہ اس کو موکدہ کہتے ہیں کیا اس کا پڑھنا لازمی ہے؟ اگر لازمی ہے تو خواتین کیسے پڑھیں اگر وہ حافظہ نہیں ہیں تو پھر قرآن پاک تراویح میں کیسے پڑھیں۔

واضح رہے کہ ۲۰ رکعت تراویح مرد و عورت دونوں کے لیے سنت موکدہ ہے لہٰذا بلاعذر تراویح چھوڑنا جائز نہیں ہے۔ خواتین کے لیے نماز تراویح کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ کہ خواتین بغیر جماعت کے علیحدہ علیحدہ بیس رکعت نماز، دو دو رکعت کرکے اد اکریں اور ہر دو رکعت کے بعد سلام پھیر دیں گی۔ نماز تراویح کھڑے ہو کر ادا کرنی چاہیے البتہ کسی عذر کی بنا پر بیٹھ کر بھی پڑھ سکتی ہیں اور بغیر عذر کے بیٹھ کر پڑھنے سے نماز تو ہو جائے گی مگر اس کا ثواب کم ہو جائے گا۔

حافظہ نہ ہونے کی صورت میں تراویح مختصر سورتیں پڑھ کر بھی ادا کی جا سکتی ہیں۔

(۱) وھی سنۃ للرجال والنساء جمیعا کذا فی الزاھدی۔ (ہندیہ ۱/۱۱۶)

(۲) وبعضھم افتاء قرأۃ سورۃ الفیل الی آخر القرآن وھذا احسن القولین لانہ لایشتبہ علیہ عدد الرکعات ولا یشتغل قلبہ بحفظما کذا فی التنجیس اتفقوا علی ان اداء التراویح قاعد الایستحب بغیر عذر واختلفوا فی الجواز قال بعضھم یجوز وھوالصحیح الا ان ثوابہ یکون علی النصف من صلاۃ القائم‘‘۔

(ھندیہ ۱/۱۱۸)

(۳) (و) یکرہ تحریماً (جماعۃ النسائ) ولو فی التراویح فی غیر صلوۃ جنازۃ (الدرمع الرد ۱/۵۶۵ باب الامامۃ)

(۴) کذا فی الہندیۃ (۱/۸۵ باب الامامۃ)۔"