+(00) 123-345-11

ہمارے اسلام آباد میں سرکاری دفاتر میں ایک مسجد ہے جہاں پانچ وقت نماز باجماعت ادا کی جاتی ہے تحفظ کے تحت عام آدمی کو اس مسجد میں نماز کے لیے بھی داخلہ ممنوع ہے۔ البتہ دفتری حدود میں علاقے کے لوگ باقاعدہ ملاقات کے اوقات میں اجازت کے ساتھ آجاتے ہیں اس دفتر کی مسجد میں نماز جمعہ بھی ادا کی جاتی ہے اس میں تقریباً 300 سے زائد نمازی شریک ہوتے ہیں کیا اس دفتری مسجد میں جہاں ہم پانچ اوقات نماز ادا کرتے ہیں یہاں نماز جمعہ بھی ادا ہو سکتی ہے جہاں دفتری تحفظات کے پیش نظر عام آدمی کو داخلہ کی اجازت نہیں۔

جمعہ کے جواز کے لیے جو شرائط ہیں ان میں سے ایک شرط اذن عام بھی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر آدمی کو جمعہ پڑھنے کی اجازت ہو اس جگہ کوئی روک ٹوک نہ ہو لہٰذا آپ کے دفتر میں جمعہ پڑھنا جائز نہیں ہے اس لیے کہ وہاں اذن عام نہیں ہے البتہ اگر یہ طریقہ اختیار کیا جائے کہ عام اجازت ہو لیکن باہر سے آنے والوں کی تلاشی لے کر تسلی کر کے ان کو جمعہ کے لیے آنے دیا جائے تو پھر جمعہ پڑھنا جائز ہے۔

(و) شرط ادائھا ایضا (الاذن العام) من الامام حتی لوغلق بابہ وصلی باتباعہ لاتجوز۔ (النہر الفائق ۱/۳۶۰)

ومنھا الاذن العام وصورت تفتح ابواب الجامع فیوذن للناس کا فۃ حتی ان جماعۃ لواجتمعوا فی الجامع واغلقوا ابواب المسجد علی انفسھم و جمعوا لم یجز۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱/۱۴۸)"